slotcosino Publish time Yesterday 19:21

جنوبی افریقہ: شوہروں کو بیویوں کا خاندانی نام اختیار کرنے کی اجازت

https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2025-09-12/1509347_728540_2_updates.jpg
فائل فوٹو

جنوبی افریقہ کی سب سے بڑی عدالت نے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے شوہروں کو اپنی بیویوں کا خاندانی نام (Surname) اختیار کرنے کی اجازت دے دی۔

فیصلے میں عدالت نے کہا کہ 1992ء کا موجودہ Births and Deaths Registration Act صرف خواتین کو شادی کے بعد نام تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے، مردوں کو نہیں۔ عدالت نے اس قانون کو ’نوآبادیاتی دور کی باقیات‘ اور ’صنفی امتیاز‘ قرار دے کر کالعدم قرار دے دیا۔

عدالتِ عظمیٰ نے صدر سیرل راما فوسا اور پارلیمان کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ دو سال کے اندر اس قانون کو نئے فیصلے کے مطابق اپ ڈیٹ کریں۔ https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2022-03-17/1062966_032638_updates.jpg
ایسے ممالک جہاں شادی کے بعد خواتین کو نام تبدیل کرنے کی اجازت نہیں

اگرچہ دنیا بھر میں یہ ایک عام رواج ہے کہ خواتین شادی کے بعد اپنا نام تبدیل کرلیتی ہیں اور اپنے والد یا خاندانی نام کے بجائے اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام استعمال کرتی ہیں۔https://jang.com.pk/assets/front/images/jang-icons/16x16.png

یہ مقدمہ 2024ء میں دو شادی شدہ جوڑوں نے دائر کیا تھا جنہوں نے محکمہ داخلہ کے خلاف صنفی امتیاز کا الزام لگایا تھا، ایک جوڑا دونوں کے نام کو ملا کر ہائبرڈ (Hyphenated surname) رکھنا چاہتا تھا، جبکہ دوسرے میں شوہر اپنی بیوی کا خاندانی نام اختیار کرنے کا خواہش مند تھا۔

فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث چھڑ گئی، کچھ حلقوں نے اسے جنوبی افریقہ میں صنفی مساوات کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جبکہ دیگر نے اسے روایتی اقدار کے خلاف اقدام قرار دیا۔
Pages: [1]
View full version: جنوبی افریقہ: شوہروں کو بیویوں کا خاندانی نام اختیار کرنے کی اجازت