امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ یکم نومبر 2025ء سے چین سے آنے والی تمام اشیاء پر 155 فیصد درآمدی ٹیکس (ٹیرف) لگایا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر عائد کیے گئے ٹیرف سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں چین کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہوں لیکن کئی برسوں سے چین کے ساتھ تجارت غیر منصفانہ رہی ہے جس کی وجہ سے امریکا کو نقصان اٹھانا پڑا۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اب امریکا کو اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔
امریکا کا چین پر 100 فیصد اضافی محصولات عائد کرنے کی وجہ سامنے آگئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے بعد چین کے ساتھ بھی اضافی ٹیرف کی جنگ چھیڑ دی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین نے ماضی میں امریکا کے ساتھ سخت رویہ رکھا، پچھلی امریکی حکومتوں نے چین کو بہت زیادہ فائدہ اٹھانے کا موقع دیا لیکن وہ اب ایسا نہیں ہونے دیں گے، یورپ، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ کیے گئے ان کے تجارتی معاہدے بھی ٹیرف پالیسی کی بنیاد پر بنائے گئے تھے اور یہ اقدامات وہ قومی سلامتی کا حصہ سمجھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے صرف درآمدی ٹیکس ہی نہیں بلکہ چین کے لیے اہم سافٹ ویئر کی برآمد پر بھی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے، یہ پابندیاں بھی یکم نومبر سے نافذ ہوں گی۔