معروف بھارتی گلوکار لکی علی نے حال ہی میں مشہور نغمہ نگار اور شاعر جاوید اختر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چند روز قبل جاوید اختر کی ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ کہتے دکھائی دیے کہ جب فلم ’شعلے‘ ریلیز ہوئی تھی تو اس زمانے میں لوگ آج کی طرح مذہبی نہیں تھے، اُس دور میں جو مکالمے لکھے جا سکتے تھے، اب ویسے الفاظ استعمال کرنا ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے مزید کہا، ’ایک بار میں اور ہدایتکار راجو ہیرانی پونے میں ایک تقریب میں موجود تھے، جہاں میں نے کہا تھا کہ مسلمانوں جیسا مت بنو، بلکہ انہیں اپنے جیسا بناؤ، یہ المیہ ہے کہ تم خود مسلمانوں جیسے بنتے جا رہے ہو۔‘
جاوید اختر نے بھارت میں گھر خریدنے میں ناکامی کا الزام بھی پاکستان پر دھر دیا
جاوید اختر نے حال ہی میں بھارتی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کے زہر افشانی کی جب کہ ہندوؤں کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔
جاوید اختر کے اس بیان پر ایک صارف نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر تنقید کی، جس پر لکی علی نے بھی ردِعمل دیتے ہوئے لکھا کہ جاوید اختر جیسے مت بنو اور ان کے انداز کو بدتمیزی اور بدصورتی سے تعبیر کیا۔
بعدازاں لکی علی نے ایک اور پوسٹ میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرا مطلب یہ تھا کہ تکبر بدصورت ہوتا ہے، میں نے الفاظ کا چناؤ درست نہیں کیا، تاہم ساتھ ہی انہوں نے طنزیہ انداز میں یہ بھی لکھا کہ شیطانوں کے بھی جذبات ہو سکتے ہیں اور اگر میری بات سے کسی کی شیطانیت کو ٹھیس پہنچی ہو تو میں معذرت خواہ ہوں۔
یاد رہے کہ جاوید اختر خود کو ایک ترقی پسند اور آزاد خیال شخصیت کے طور پر پیش کرتے ہیں، لیکن ان کے بیانات کا نشانہ اکثر مسلمان بنتے ہیں، جبکہ وہ پاکستان مخالف تبصرے بھی کھلے عام کرتے رہتے ہیں۔