|
چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو عائشہ فاروق نے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن کو خط لکھ کر ٹیکس نادہند گان کی معلومات دینے والوں کی انعامی رقم 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 15 کروڑ کرنے کی سفارش کردی۔
چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو عائشہ فاروق نے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن لکھے خط میں کہا ہے کہ ٹیکس نادہندگان یا کم ٹیکس دینے کی معلومات دینے والوں کی رازداری کو یقینی بنانا ہوگا، معلومات دینے والوں کو قانونی تحفظ ملنا چاہیے۔
بنگلوں، گاڑیوں اور زیورات کی نمائش کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ
خبر یہ ہے کہ ایف بی آر کا ایک ونگ اس ڈیٹا کو اے آئی کی مدد سے کھنگال رہا ہے۔ مشین کو بس سکھانا پڑا اس نے سوشل میڈیا پوسٹ کا آڈٹ کر کے بتا دیا ہے کہ کس کے لائف اسٹائل کا کیا ٹیکس بنے گا؟
خط کے متن میں کہا گیا کہ انکم ٹیکس گوشواروں میں افسانہ لکھا جا رہا ہے، لوگ محل نما گھروں میں 24 گھنٹے ایئرکنڈیشن سے لطف اندوز ہوتے، قیمتی گاڑیاں چلاتے، برانڈڈ کپڑے پہنتے ہیں، امیر لوگوں کے انکم ٹیکس گوشوارے ان کے طرزِ زندگی کی عکاسی نہیں کرتے، ٹیکس دہندگان خود کار تشخیص کی سہولت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
چیف کمشنر آئی آر کا کہنا ہے کہ امیروں کے رشتے داروں، پڑوسیوں، دفتر کے ساتھیوں کو سب پتا ہوتا ہے، منشی، ملازمین، گھریلو معاونین اور ڈرائیورز مالکان کے طرزِ زندگی سے بخوبی آگاہ ہوتے ہیں، ان افراد کو رازداری کی یقین دہانی اور اچھا انعام معلومات فراہم کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے، 15 لاکھ روپے کی انعامی رقم کم ہے، اسے بڑھا کر 15 کروڑ کیا جائے۔ |
|