Forgot password?
 立即注册
Search
Hot search: slot
View: 699|Reply: 0

خوش آئند بات ہوگی کہ آئندہ سال ریسکیو ٹیموں میں 30 سے 40 فیصد خواتین نظر آئیں: احسن اقبال

[Copy link]

510K

Threads

0

Posts

1710K

Credits

论坛元老

Credits
178164
Post time 2025-10-20 19:54:25 | Show all posts |Read mode
  
---فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب میں 1122 کے جوانوں نے دن رات اپنے فرائض انجام دیے، قوم کی بیٹیوں نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ قوم کے بیٹوں سے کسی بھی طرح پیچھے نہیں، زیادہ خوشی اس پر ہوگی کہ آئندہ سال اسی طرح ٹیموں میں 30 سے 40 فیصد خواتین نظر آئیں۔

وفاقی وزیرِ منصوبہ نے نیشنل ریسکیو چیلنج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ وزیرِ اعظم نے آج اہم میٹنگ بلائی ہے لیکن میں وہاں سے رخصت لے کر یہاں آیا ہوں، میرے ضلع کی طرف سے بھی مجھ پر قرض تھا کہ آج میں آ کر کہوں تھینک یو 1122۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دوران ریسکیو 1122 کے جوانوں نے کشتیوں میں لوگوں کو ریسکیو کیا، مزید خواتین کو ریسکیو میں شامل کرنا چاہیے کہ آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے، قوم کی بیٹیاں زیادہ تر شعبوں میں قوم کے بیٹوں سے آگے بڑھ کر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 کا ادارہ سیلاب متاثرین کے لیے امید کی کرن بنا، ریسکیو 1122 کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، ریسکیو 1122 مسلسل خوب سے خوب تر کی تلاش میں بلندیوں کو چھوتا چلا جاتا ہے، نارووال میں سیلاب کے دوران امدادی کارروائیوں کا خود مشاہدہ کیا، ریسکیو میں شامل خواتین اہلکاروں نے سیلاب میں اپنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے اُجاگر کیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 کا ادارہ اپنے نظام کے تحت چلتا ہے، فنی یا فنکشنل خودمختاری کی وجہ سے ریسکیو 1122 کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا ہے، ہمارا دین سکھاتا ہے کہ ایک جان کو بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے برابر ہے، ہمارے ریسکیورز روز کئی جانوں کو بچا کر انسانیت کو بچاتے ہیں۔

اِن کا کہنا تھا کہ 2008ء میں مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تو ریسکیو 1122 نے ہی مجھے اسپتال پہنچایا۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایٹمی دھماکے کیے تو ڈاکٹر عبدالقدیر اہم منصوبے کے لیے میرے پاس آئے، میں نے ان سے پوچھا کہ ہم نے ایٹمی طاقت حاصل کی کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں تھا؟  کسی طرف سے بھی ہمیں کوئی امداد نہیں ملی کسی نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا؟ میں نے پوچھا تو پھر آپ نے کیسے اکیلے تن تنہا یہ کامیابی حاصل کی؟ ڈاکٹرعبدالقدیرنے کامیابی کا جو فارمولا شیئر کیا وہی فارمولا مجھے ریسکیو کے ادارے میں نظر آتا ہے، فارمولہ یہ ہے کہ ادارے کا سیکیورٹی گارڈ، ڈرائیور تک لوگ اپنے آپ کو ایک مشن کا حصہ سمجھتا تھا۔
You have to log in before you can reply Login | 立即注册

Points Rules

Archiver|手机版|小黑屋|slot machines

2025-12-1 07:28 GMT+5 , Processed in 0.046352 second(s), 23 queries .

Powered by Free Roulette 777 X3.5

Quick Reply To Top Return to the list