فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر انکم ٹیکس ریٹرن2025 سے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔
ایف بی آر نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں کسی ایس آر او کے ذریعے انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، رواں سال انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 7 جولائی کو ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تھا۔
ٹیکس نادہندگان کی معلومات دینے والوں کی انعامی رقم 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 15 کروڑ کرنے کی سفارش
امیر لوگوں کے انکم ٹیکس گوشوارے ان کے طرزِ زندگی کی عکاسی نہیں کرتے، ٹیکس دہندگان خود کار تشخیص کی سہولت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
انکم ٹیکس ریٹرن فارم کے صفحہ 66 پر اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج کرنا ضروری قرار دیا گیا تھا، کئی ٹیکس دہندگان اپنے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کےخانے میں صفر درج کر رہے تھے جسے روکا گیا، جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج مکمل طور پر ٹیکس گزار کی صوابدید پر ہے۔
ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ صاحب حیثیت لوگ پہلے ہی شق سیون ای کی رو سے اثاثوں کی معلومات درج کر رہے ہیں، یہ معلومات ٹیکس کا حساب لگانے سے متعلق نہیں، نہ ہی ان میں کسی غلطی پر ٹیکس کا کوئی نوٹس جاری ہوگا، امید ہے ٹیکس گزار افراد اپنے اثاثوں کی مالیت مارکیٹ ویلیو کے بہت قریب ڈیکلیئر کریں گے۔
بنگلوں، گاڑیوں اور زیورات کی نمائش کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ
خبر یہ ہے کہ ایف بی آر کا ایک ونگ اس ڈیٹا کو اے آئی کی مدد سے کھنگال رہا ہے۔ مشین کو بس سکھانا پڑا اس نے سوشل میڈیا پوسٹ کا آڈٹ کر کے بتا دیا ہے کہ کس کے لائف اسٹائل کا کیا ٹیکس بنے گا؟
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ جو ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرواچکے ہیں ان سے دوبارہ فائل کرنے کا نہیں کہا جائے گا، اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ٹیکس کے حساب کے لیے استعمال نہیں ہوگی، ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی ری کنسلیشن کے لیے بھی انہیں زیر غور نہیں لایا جائے گا، انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کیلئے آئرس سسٹم مکمل طور پر درست کام کر رہا ہے، ٹیکس دہندگان اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جلد از جلد جمع کروائیں، انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 ہے۔