کیا ہیٹ ویوز ذیابیطس اور دل کے مریضوں کی صحت پر اثر ڈالتی ہیں؟ نئی تحقیق میں تشویشناک انکشافات سامنے آگئے۔
ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیٹ ویوز یعنی شدید گرمی کی لہر اب پہلے سے کہیں زیادہ عام ہو چکی ہے اور یہ خاص طور پر دل کے مریضوں اور ذیابیطس کے شکار بزرگ افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں سابق فوجیوں پر کی گئی اس تحقیق کے مطابق انتہائی گرم موسم میں موت کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے، خصوصاً ان افراد میں جو غریب علاقوں میں رہتے ہیں یا بے گھری کا شکار ہیں۔
مطالعے کے مطابق پسماندہ علاقوں میں رہنے والے افراد کو شدید گرمی والے دنوں میں مرنے کا 44 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے، جبکہ خوشحال علاقوں میں یہ خطرہ 12 فیصد بڑھتا ہے۔
تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر ایوان شینن کا کہنا ہے کہ یہ نتائج عام شہریوں پر بھی لاگو ہو سکتے ہیں۔
زیادہ تر شرکاء پہلے ہی ذیابیطس، دل کے امراض یا دوسرے میٹابولک مسائل کا شکار تھے، طبی ماہرین کے مطابق کچھ دل کی ادویات بھی شدید گرمی میں خطرات کو بڑھا سکتی ہیں۔
الٹرا پروسیسڈ خوراک کے زیادہ استعمال سے پری ذیابیطس کا خطرہ
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 17 سے 22 سال کی عمر کے 85 نوجوانوں کا چار سال تک مشاہدہ کیا
مطالعے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ جن سابق فوجیوں کو دل یا میٹابولک بیماریاں تھیں، ان میں شدید گرمی کے دنوں میں اموات 10 سے 14 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔
رپورٹ میں رہائش کی صورتحال کو انتہائی اہم قرار دیا گیا، بےگھر سابق فوجیوں میں خطرہ 25 فیصد تک بڑھ گیا، جبکہ گھروں میں رہنے والوں میں یہ خطرہ 12 فیصد اضافی تھا۔
محققین جلد ہی خطرے سے دوچار افراد کے لیے ایک ہیٹ سیفٹی ٹول کِٹ متعارف کروانے کی تیاری کر رہے ہیں، جو انہیں شدید گرمی کے دوران محفوظ رہنے کے طریقے بتائے گی۔
ہیٹ ویوز کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر، ڈاکٹر شینن اور ان کی ٹیم نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں اموات روکنے کے لیے صحت کے نظام میں مزید مضبوط ہیٹ سے بچاؤ کے پلانز کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس اور دل کے مریضوں کو گرمی کی شدت میں خود کو محفوظ رکھنے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔