Forgot password?
 立即注册
Search
Hot search: slot
View: 399|Reply: 0

غیر متوازن غذا، مالی مشکلات اور دُہری ملازمتیں نوجوانوں میں ’خاموش ذیابیطس‘ کا سبب

[Copy link]

510K

Threads

0

Posts

1710K

Credits

论坛元老

Credits
178164
Post time 2025-10-19 19:11:57 | Show all posts |Read mode
  فائل فوٹو

پاکستان میں بڑھتی ہوئی مالی پریشانیاں، غیر صحت مند خوراک اور دُہری ملازمتوں کا رجحان نوجوانوں میں ’خاموش ذیابیطس‘ کے پھیلاؤ کا باعث بن رہا ہے۔

20 سے 30 سال کی عمر کے افراد میں بغیر علامات کے شوگر عام ہوتی جارہی ہے، جس کا علم اکثر انہیں اُس وقت ہوتا ہے جب وہ دل کی بند شریانوں یا بے قابو بلڈ پریشر کے باعث اسپتال پہنچتے ہیں۔

ماہرین امراضِ ذیابیطس نے بتایا ہے کہ ایمرجنسی وارڈز میں اب باقاعدگی سے ایسے نوجوان مریض لائے جارہے ہیں جن کی متعدد دل کی شریانیں بند ہوتی ہیں اور ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ برسوں سے ٹائپ 2 ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔

ماہرین کے مطابق بیماری اکثر بغیر کسی علامت کے کئی سالوں تک خاموشی سے بڑھتی رہتی ہے اور جب تک تشخیص ہوتی ہے تب تک گردوں، خون کی نالیوں اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔   
نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح بڑھنے کے 8 عوامل

8 عوامل جو نوجوانوں میں ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا رہے ہیں، صحت سے متعلق اس رپورٹ میں ہم اُن عوامل پر تفصیل سے بات کریں گے۔   

ایک رپورٹ کے مطابق اب تک 85 لاکھ سے زائد افراد تک رسائی حاصل کی گئی، 9.6 لاکھ افراد کے ذیابیطس کے خطرے کو ٹریک کیا گیا جبکہ 4.6 لاکھ مشتبہ مریضوں کو طبی مشاورت سے جوڑا گیا، 3.4 لاکھ سے زائد افراد کو مفت ٹیسٹنگ اور مشاورت فراہم کی گئی۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ذیابیطس خاموشی سے ایک بڑی صحت کی آفت بن چکی ہے، ہر چوتھا پاکستانی ذیابیطس کا شکار ہے، یہ ایک تکلیف دہ حقیقت ہے مگر امید کی کرن یہ ہے کہ اگر طرزِ زندگی میں بہتری لائی جائے تو ذیابیطس کو قابو کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق وزن گھٹانے والے انجیکشنز کے فیشن نے عوام کی توجہ بلڈ شوگر مانیٹرنگ اور بنیادی احتیاطی تدابیر سے ہٹا دی ہے، پاکستان میں 3.3 کروڑ سے زائد افراد ذیابیطس کے مریض ہیں جبکہ تقریباً اتنی ہی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہیں بیماری کا علم ہی نہیں، بہت سے لوگ فخر سے کہتے ہیں کہ وہ ایک کلو گلاب جامن کھا سکتے ہیں، یہی سوچ آنے والی نسل کو معذوری کی طرف دھکیل رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ موبائل کالر ٹیونز اور نشریاتی پیغامات کے ذریعے ذیابیطس سے آگاہی کی مہم شروع کرے۔
You have to log in before you can reply Login | 立即注册

Points Rules

Archiver|手机版|小黑屋|slot machines

2025-12-1 07:23 GMT+5 , Processed in 0.047186 second(s), 21 queries .

Powered by Free Roulette 777 X3.5

Quick Reply To Top Return to the list