Forgot password?
 立即注册
Search
Hot search: slot
View: 355|Reply: 0

جنگ ستمبر 1965ء کے شہداء کی جرأت کی کہانی

[Copy link]

2286

Threads

0

Posts

6862

Credits

论坛元老

Credits
6862
Post time Yesterday 19:20 | Show all posts |Read mode
  
— فائل فوٹو

ستمبر 1965ء کی جنگ میں پاک افواج نے دشمن کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور بہادری سے اس کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا۔

ایسے ہی جانبازوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں جنہوں نے اپنی جرأت سے ناصرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ شہادت کا رتبہ بھی پایا۔

جنگ کے چھٹے روز کیپٹن اسلام احمد خان، میجر فخر عالم خان، میجر محمد منیر خان نے جام شہادت نوش کیا۔  

میجر محمد سرور اور کیپٹن خالد حمید لودھی نے بھی جواں مردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

کیپٹن اسلام احمد خان مقبوضہ کشمیر میں اکھنور میں دیوی پور کے مقام پر شہید ہوئے۔  

میجر فخر عالم خان نے اکھنور میں دشمن کی 14 آرٹلری گنز پر قبضہ کیا۔ ان کے ٹینک کو دشمن کا گولا لگا جس سے وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔

میجر محمد منیر خان بہادری سے لڑتے ہوئے دشمن کے علاقے میں اندر تک چلے گئے جبکہ میجر محمد منیر خان نے نجلے چک کے قریب سینے پر گولی کھا کر جام شہادت نوش کیا۔

میجر محمد سرور بھی بہادری سے لڑے اور دشمن کی صفوں کو چیرتے ہوئے اکھنور کی جانب بڑھ رہے تھے۔ ان کے ٹینک میں گولا لگنے سے آگ بھڑک اٹھی اور وہ شہید ہوگئے۔

کیپٹن خالد حمید لودھی تروٹی اور جوڑیاں میں فتح کے جھنڈے لہرانے کے بعد اکھنور کی جانب بڑھ رہے تھے جو دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔

ان شہداء کا نام جنگ ستمبر 1965ء کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔
You have to log in before you can reply Login | 立即注册

Points Rules

Archiver|手机版|小黑屋|slot machines

2025-10-11 13:46 GMT+8 , Processed in 0.048626 second(s), 23 queries .

Powered by Free Roulette 777 X3.5

Quick Reply To Top Return to the list