Forgot password?
 立即注册
Search
Hot search: slot
View: 709|Reply: 0

1965ء کی جنگ میں ہلواڑہ کی فضاؤں میں شہید ہونے والے سرفراز رفیقی اور یونس حسن

[Copy link]

2022

Threads

0

Posts

6070

Credits

论坛元老

Credits
6070
Post time Yesterday 19:20 | Show all posts |Read mode
  یونس حسن اور سرفراز رفیقی ---تصویر بشکریہ پاک فضائیہ

1965ء کی جنگ میں بھارتی ایئر بیس ہلواڑہ پر حملہ کرنے والے سرفراز رفیقی اور یونس حسن نے دشمن پر کاری ضرب لگاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

6 ستمبر کی شام پاک فضائیہ کی جانب سے دشمن پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا گیا، دشمن کی جن ایئر بیسز کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ان میں ایک سب سے پُر خطر ہلواڑہ بھی تھی۔  

اس پر حملے کی ذمہ داری اسکواڈرن لیڈر سرفراز احمد رفیقی کو سونپی گئی، سرفراز احمد رفیقی یکم ستمبر 1965 کو دشمن کی فضائی قوت پر ایک کاری ضرب لگاچکے تھے اور جانتے تھے کہ ہلواڑہ ایک مشکل ہدف ہوگا۔   
6 ستمبر: پاک فضائیہ نے دشمن کے پٹھان کوٹ بیس پر پہلا فضائی حملہ کر کے کاری ضرب لگائی

پاک فضائیہ نے 6 ستمبر کی شام اپنے پہلے فضائی حملے میں دشمن کے سب سے زیادہ خطرناک ہتھیاروں کو زمین پر ہی تباہ کر دیا گیا۔    

ان کے ساتھ نمبر دو کی حیثیت سے سیسل چوہدری اور یونس حسن نمبر 3 کے طور پر مشن کا حصہ تھے۔

حملے پر جانے سے قبل سرفراز رفیقی کو آگاہ کیا گیا تھا کہ دشمن متحرک ہوچکا ہے اور اس وقت حملہ کرنا خطرے سے خالی نہیں ہوگا، مگر سرفراز رفیقی اس حملے کی اہمیت کو جانتے تھے، انہوں نے دشمن پر کاری ضرب لگانے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں 3 ایف 86 طیاروں پر مشتمل فارمیشن سرگودھا سے روانہ ہوئی۔

پاک فضائیہ کے شاہین بھارتی ایئر بیس ہلواڑہ پر پہنچے تو دشمن کے طیاروں سے سامنا ہوگیا، سرفراز رفیقی نے فوری طور پر دشمن کے ایک ہنٹر طیارے کو نشانہ بنایا اور دوسرے کا نشانہ لینے لگے تو اس دوران ان کے طیارے کی گنز جام ہو گئیں، یہ ایک خطرناک صورتحال تھی لیکن سرفراز رفیقی نے فوری طور پر سیسل چوہدری کو کمان سونپی اور خود سیسل چوہدری کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ان کے عقب میں پوزیشن لے لی، جبکہ سیسل چوہدری اور یونس حسن کا خیال تھا کہ سرفراز مشن سے واپس چلے جائیں۔   
اگلی بار اسکور 6 صفر نہیں 60 صفر ہوگا: ایئر وائس مارشل

ایئر وائس مارشل شہریار خان کا کہنا ہے کہ 6 ستمبر ہمیں اس دن کی یاد دلاتا ہے جب ہم نے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملایا   

اس دوران فضا میں دشمن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا تھا، رفیقی نے اپنے رفیقوں کو اس حال میں چھوڑنا گوارہ نہیں کیا، یہاں تک کہ دشمن کے حملے کی زد میں آکر شہید ہوگئے۔

فضائی معرکہ جاری رہا، یہاں تک کہ یونس حسن بھی دشمن سے اس فضائی لڑائی میں شہید ہوگئے، یونس حسن نے اس فضائی جنگ میں دشمن کے 2 ہنٹر طیاروں کو تباہ کیا تھا، یونس حسن کو انکی شہادت پر حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ جرأت سے نوازا گیا۔   
یکم ستمبر 1965 کے تاریخی دن جب پاک فضائیہ نے دشمن پر تاریخی غلبہ حاصل کیا

یکم ستمبر 1965 کے تاریخی دن جب پاک فضائیہ کے شہبازوں نے دشمن کے عددی برتری کے غرور کو خاک ملاتے ہوئے اپنی فضائی برتری قائم کی تھی۔    

دوسری جانب فرض سے لگن اور بے پناہ دلیری کے سلے میں سرفراز احمد رفیقی کو پاکستان کے دوسرے بڑے فوجی اعزاز ہلال جرأت سے نواز گیا۔

یاد دلاتے چلیں کہ سرفراز رفیقی نے یکم ستمبر 1965 کے دن بھی بھارتی فضائیہ کے 2 ویمپائر طیاروں کو فضا میں تباہ کیا تھا۔
You have to log in before you can reply Login | 立即注册

Points Rules

Archiver|手机版|小黑屋|slot machines

2025-10-11 08:56 GMT+8 , Processed in 0.047445 second(s), 23 queries .

Powered by Free Roulette 777 X3.5

Quick Reply To Top Return to the list