Forgot password?
 立即注册
Search
Hot search: slot
View: 51|Reply: 0

سینیٹ کمیٹی میں پاک ایران بارٹر ٹریڈ معاملہ زیر بحث آگیا

[Copy link]

2022

Threads

0

Posts

6070

Credits

论坛元老

Credits
6070
Post time Yesterday 19:20 | Show all posts |Read mode
  

پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت میں پاک ایران بارٹر ٹریڈ کا معاملہ زیر بحث آگیا۔

سینیٹر انوشے رحمان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ ٹریڈرز کےلیے 90 روز کی مہلت بڑھا کر 120 دن کردی گئی ہے۔

اس پر چیئرپرسن نے استفسار کیا کہ جب آپ نے 120 روز دے دیے تو پھر ٹریڈرز کو کسٹمز کے حوالے کیوں کردیا؟ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی بارٹر ٹریڈ نہیں ہو رہا یہ تو ٹریڈرز کو تنگ کرنے والی بات ہوگئی۔   
مصنوعی ذہانت کیلئے جامع عالمی فریم ورک کی تشکیل ناگزیر ہوگئی، انوشہ رحمان

پاکستانی سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے لیے جامع عالمی فریم ورک کی تشکیل ناگزیر ہوگئی ہے۔   

انوشے رحمان نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر کا بس چلے تو کبھی کسی کو کوئی فائدہ پہنچنے ہی نہ دے، بتایا جائے ایف بی آر کے کلیکٹریٹ کو ٹرانزیکشنز کی اجازت کیوں دی جارہی ہے؟

سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی ایس آر او میں ترامیم کو کلیئر کردیا ہے، بعض اوقات ٹریڈرز الگ الگ ٹرانزیکشنز کی اجازت لیتے ہیں، اس اجازت کو اس لیے رکھا گیا ہے کہ کوئی غلط استعمال نہ ہو، اس اجازت سے تو ٹریڈرز کے لیے ایک سیف گارڈ دیا گیا ہے۔

کمیٹی رکن سینیٹر بلال احمد نے کہا کہ اگر کلیکٹریٹ نے اجازت نہ دی تو پھر کیا ہوگا، چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ آپ یہ بتادیں کہ ترمیم کا سیکشن 12 آپ کے لیے موزوں ہے یا نہیں۔

نمائندہ کوئٹہ چیمبر نے کہا کہ ہم کمیٹی کے مشکور ہیں کہ بارٹر ٹریڈ کو آپ نے آگے بڑھایا ہے۔

اس موقع پر قائمہ کمیٹی تجارت نے ایف بی آڑ کے ایس آر او میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
You have to log in before you can reply Login | 立即注册

Points Rules

Archiver|手机版|小黑屋|slot machines

2025-10-11 08:59 GMT+8 , Processed in 0.073896 second(s), 20 queries .

Powered by Free Roulette 777 X3.5

Quick Reply To Top Return to the list