مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ۔فوٹو: فائل
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دھمکیوں سے معاملات کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا، اگر وہ احتجاج میں پولیس کو لے کر آتے ہیں اور لاء اینڈر آرڈر کی صورتحال پیدا کرتے ہیں تو قانون اپنا راستہ لے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا اگر انہوں نے کوئی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہ کی اور پُرامن احتجاج کیا تو کچھ نہیں ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا جو بھی واقعہ ہوتا ہے وہ ازخود نہیں ہوجاتا، اس کا پس منظر ہوتا ہے، 26 نومبر 2025 کو دوبارہ انہی حالات کی تیاری ہو رہی تھی۔
چیف آف ڈیفنس فورسز کا ایک نیا ادارہ بننے جا رہا ہے وہ بہت اہم ادارہ ہوگا، رانا ثناء اللّٰہ
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ کسی بھی چیز کے زیر غور ہونے میں اور فیصلہ ہونے میں فرق ہوتا ہے، مختلف آپشن مختلف اوقات میں زیرغور ہوتے ہیں، جب تک کوئی فیصلہ نہ ہو ان پر آپ کوئی حتمی بات نہیں کر سکتے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ ایسے رابطوں کو منقطع کر دے، اگر یہ رولز کے مطابق ملاقاتیں کرتے تو یہ سب کچھ نہ ہوتا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بالکل خیریت سے ہیں، اس بارے میں افواہ بالکل غلط ہے۔ ہم نےان کو کہا تھا کہ دھمکیوں کو چھوڑیں، وزیراعظم سے ملاقات کراتے ہیں۔